ملک الموت

حضرت حارث بن خزرج  بیان کرتے ہیں کہ میرے والد نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نے ملک الموت کو ایک انصاری کے سرہانے بیٹھا ہوا دیکھا 

 تو کہا اے ملک الموت میرے صحابی کے ساتھ نرمی کرنا یہ مومن ہے ملک الموت نے عرض کیا اپ خوش ہیں اپنی انکھیں ٹھنڈی رکھیں کیونکہ میں ہر مومن کے ساتھ نرمی کرتا ہوں اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم آپ یقین رکھیں

 جب میں ابن ادم کی روح قبض کرتا ہوں اور اس کے گھر والوں میں سے کوئی چیخ کر روتا ہے اس کی روح لے کر کھڑا ہو جاتا ہوں اور سوچتا ہوں کہ یہ کیوں ہو رہا ہے اللہ کی قسم ہم نے اس پر کوئی ظلم نہیں کیا نہ ہی وقت سے پہلے اس کی روح قبض کی اگر یہ اللہ کی تقدیر پر صبر کرے تو ان کو اجر ملے گا اور اگر یہ چیخ و پکار کریں تو گنہگار ہوں گے ہمیں تو اپ کی طرف بار

 بار انا ہے اس لیے اپ احتیاط کریں میں دن رات تری میں خشکی میں میدان میں پہاڑ پہ ہر گھر پہ نظر رکھتا ہوں اور ہر چھوٹے بڑے کو پہچانتا ہوں اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں اللہ کی اجازت کے بغیر ایک مچھر کی روح بھی قبض نہیں کرتا

Previous
Next Post »

Pages