عنوان: دنیا کا پہلا زنا: حضرت آدم علیہ السلام کے بیٹے کا واقعہ
یہ ایک بہت ہی اہم اور سبق آموز واقعہ ہے، جو ہمیں بتاتا ہے کہ انسان جب اپنے نفس کی پیروی کرتا ہے اور اللہ کی ہدایات سے روگردانی کرتا ہے، تو وہ گناہ کی گہرائیوں میں گر جاتا ہے۔ یہ واقعہ حضرت آدم علیہ السلام کے بیٹے، قابیل اور ہابیل کے درمیان پیش آیا، اور یہ دنیا کی تاریخ میں سب سے پہلا زنا شمار کیا جاتا ہے۔
ابتداء: حضرت آدم علیہ السلام کی اولاد
جب حضرت آدم علیہ السلام اور حضرت حوا علیہا السلام جنت سے زمین پر بھیجے گئے تو ان کی اولاد نے زمین پر بڑھنا شروع کیا۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کی افزائش کے لیے ایک خاص طریقہ مقرر فرمایا۔ حضرت آدم علیہ السلام اور حضرت حوا علیہا السلام کے ہاں دو جڑواں بچے پیدا ہوتے، ایک لڑکا اور ایک لڑکی۔ پھر ایک اور جڑواں بچے پیدا ہوتے، ان میں سے ایک لڑکی اور ایک لڑکا۔ اللہ کے حکم کے مطابق، پہلی کھیپ کے لڑکے کی شادی دوسری کھیپ کی لڑکی سے کرنی تھی اور اسی طرح دوسری کھیپ کے لڑکے کی شادی پہلی کھیپ کی لڑکی سے۔
قابیل اور ہابیل کا واقعہ
حضرت آدم علیہ السلام کے دو بیٹے، قابیل اور ہابیل، پیدا ہوئے۔ قابیل کی جڑواں بہن بہت خوبصورت تھی، جبکہ ہابیل کی جڑواں بہن اتنی خوبصورت نہیں تھی۔ جب اللہ کا حکم آیا کہ قابیل کی شادی ہابیل کی بہن سے ہوگی اور ہابیل کی شادی قابیل کی بہن سے، تو قابیل نے اس حکم کو ماننے سے انکار کر دیا۔ قابیل اپنی ہی جڑواں بہن سے شادی کرنا چاہتا تھا کیونکہ وہ زیادہ خوبصورت تھی۔
اللہ کا امتحان
اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کو حکم دیا کہ وہ اپنے بیٹوں سے قربانی کروائیں تاکہ فیصلہ ہو سکے کہ کس کا عمل زیادہ مقبول ہے۔ قابیل اور ہابیل دونوں نے اپنی قربانی پیش کی۔ ہابیل ایک چرواہا تھا، اس نے اپنے بہترین جانور کی قربانی دی، جبکہ قابیل ایک کسان تھا، اس نے خراب قسم کا اناج اللہ کی راہ میں پیش کیا۔ اللہ تعالیٰ نے ہابیل کی قربانی کو قبول کیا، اور قابیل کی قربانی رد ہو گئی۔
یہ بات قابیل کو مزید غصہ دلانے کا سبب بنی۔ اس نے اپنے دل میں حسد اور غصے کو پروان چڑھایا، اور آخر کار اس نے ہابیل کو قتل کرنے کا فیصلہ کیا۔
دنیا کا پہلا قتل
قابیل نے ایک دن موقع پا کر ہابیل کو قتل کر دیا۔ یہ دنیا کی تاریخ کا پہلا قتل تھا۔ اللہ تعالیٰ نے اس گناہ کی سخت مذمت کی اور قابیل کو سزا دی، مگر اس کے بعد دنیا میں گناہوں کی راہ ہموار ہو گئی۔
زنا کا پہلا واقعہ
حضرت آدم علیہ السلام کے بیٹے قابیل نے نہ صرف قتل کا ارتکاب کیا، بلکہ اس نے ایک اور بڑا گناہ، زنا، کا بھی آغاز کیا۔ وہ اپنی بہن سے زبردستی شادی کرنا چاہتا تھا، حالانکہ اللہ نے اس کی ممانعت کی تھی۔ قابیل نے اپنے نفس کی پیروی کی اور گناہ کا مرتکب ہوا۔
یہ دنیا کی تاریخ میں زنا کا پہلا واقعہ تھا، جس نے یہ بتایا کہ جب انسان اللہ کے حکم کو نہیں مانتا اور اپنے نفس کی پیروی کرتا ہے، تو وہ بڑے گناہوں کی دلدل میں پھنس جاتا ہے۔
اس واقعہ سے ملنے والے اسباق
یہ واقعہ ہمیں کئی اہم اسباق دیتا ہے:
نفس کی پیروی کا انجام: قابیل نے اپنے نفس کی پیروی کی اور نہ صرف زنا کا ارتکاب کیا بلکہ قتل جیسے سنگین گناہ کا بھی مرتکب ہوا۔ اس سے یہ سبق ملتا ہے کہ نفس کی پیروی انسان کو بربادی کی طرف لے جاتی ہے۔
اللہ کے حکم کی پیروی: ہابیل نے اللہ کے حکم کو مانا اور صبر و تحمل سے کام لیا۔ اس کی قربانی کو اللہ نے قبول کیا، جبکہ قابیل کا غرور اور حسد اسے تباہی کی طرف لے گیا۔
حسد اور نفرت کا انجام: حسد اور نفرت انسان کو اندھا کر دیتے ہیں، جس کی وجہ سے قابیل نے اپنے بھائی کو قتل کیا۔ یہ ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ حسد اور نفرت سے بچنا چاہیے، کیونکہ یہ گناہوں کی جڑ ہیں۔
نتیجہ
یہ واقعہ ہمیں بتاتا ہے کہ جب انسان اللہ کے حکم کو ترک کرتا ہے اور اپنے نفس کی پیروی کرتا ہے، تو وہ زنا اور قتل جیسے بڑے گناہوں میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ یہ واقعہ انسانیت کی تاریخ میں ایک اہم سبق کے طور پر محفوظ ہے اور ہمیں ہر وقت یاد رکھنا چاہیے کہ گناہ کا انجام ہمیشہ تباہی اور بربادی ہوتا ہے۔
اللہ ہمیں نفس کی پیروی سے بچائے اور اپنے حکم کی پیروی کرنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین۔

About Admin MC3
This is dummy text. It is not meant to be read. Accordingly, it is difficult to figure out when to end it. But then, this is dummy text. It is not meant to be read. Period.
ConversionConversion EmoticonEmoticon