خلیفہ ہارون رشید کی بیوی ملکہ زبیدہ بہت ہی دیندار صاحب علم و فضل اور سخی خاتون تھیں
ان کے محل میں چو بیس گھنٹے قرآن پاک کی تلاوت ہوتی تھی ایک دفعہ ملکہ زبیدہ نے ایک بھیانک خواب دیکھا اور نیند سے بیدار ہوٸی تو بھت گھبراٸی ھوٸی تھی اور اپنی خادمہ کو اس وقت کے بڑے عالم دین کے پاس بھیجی کہ اس خواب کے تعبیر بتاۓ خادمہ جب اس بزرگ عالم دین کے پاس پہنچی اور اپنا خواب بیان کی کہ میں ایک راستے میں پڑی ہوٸی ہوں اور راستے پر ہر گزرتا ہوا بندہ میرے ساتھ زنا کرتاہے اور اس خواب کی پوری تفصیل بتادی بزرگ عالم دین نے جب خادمہ کی خواب سنی تو فرمایابیٹی یہ خواب اپنے نہیں دیکھا بلکہ یہ خواب کسی شاھی گھرانے کہ کسی فرد نے دیکھاہوگااوراسکی تعبیربھی سن لو اللہ تعالیٰ اس بندہ سے ایک عظیم کام لینا چاہتاہے جو قیامت تک اسے اس کام کا اجر ملتارہےگاجب یہ خوشخبری ملکہ زبیدہ تک پہنچی و ہ بھت خوش ہوٸی اور نوافل پڑھے اور صدقہ کیاھارون رشید کے وفات کے بعد ملکہ زبیدہ حج پر گٸی جہاں پر انہیں حاجیوں کے تکالیف کااندازہ ہوا اور جس تکلیف کو اسے سوچنے پر مجبورکیا وہ پانی تھا کیونکہ مکہ مکرمہ میں پانی کی شدید قلت تھی اور پانی کا ایک مشکیزہ دس درہم سے لیکر ایک دینار تک بکتا تھا حجا ج کرام کو بہت تکلیف اٹھانی پڑتی تھیں ۔ زیبدہ کو ان کا بہت دکھ ہوا۔ انہوں نے حج سے واپسی پر اپنے انجنیروں کو جمع کر کے حکم دیا کہ کسی طرح مکہ مکرمہ کے لیے پانی کا بندوبست
کرلیا جاۓ
نہر کی تیاری پر 170 لاکھ دینار خرچ ہو ئے۔ جب حساب کا پرچہ ملکہ کو پیش کیا گیا تو اس وقت وہ دریائے دجلہ کے کنارے اپنے محل میں بیٹھی تھی اس نے وہ پرچہ لیکر اس کو دیکھے بغیر یہ کہہ کر پانی میں بہا دیا کہ ”حساب کو حساب کے دن کے لیے چھوڑا“
اور کہا جس نے مجھ سے اس حساب میں کچھ لینا ہو لے لے ، نہر کے مکمل ہو نے پر بہت خوشی منائی گئی اور تعمیر کرنے والوں کو بہت سے انعام و اکرام سے نوازا گیا۔ اورنہر کا نام”عین المشاش‘‘ رکھا گیا ۔مگر اللہ تعالیٰ کو اس کا یہ عمل ایسا پیارا لگ ’’نہر زبیدہ کے نام سے ہی مشہور ہوا -
ConversionConversion EmoticonEmoticon