فرعون رہتی دنیا تک کیلئے عبرت

فرعون رہتی دنیا تک کیلئے عبرت 


تین ہزار پانچ سو برس ہو چکے مگر ابھی تک فرعون کی لاش نہ گلی ہے نہ سڑی ہے یہ لاش ابھی بھی مصر کی میوزیم میں رکھی ہوئی ہے پوری دنیا سے لوگ دیکھنے جاتے ہیں اور سبق حاصل کرتے ہیں مگر کچھ لوگ دیکھ کر مشرف با اسلام ہو جاتے ہیں فرعون مصر کا بہت ظالم بادشاہ تھا جو لوگوں پر صرف ظلم ہی نہیں کرتا تھا بلکہ خدائی کا دعوی کیا تھا ، ایسےموقع پر الله رب العالمین نے حضرت موسی علیہ السلام کو نبوت و رسالت دیکر فرعون کے مقابلہ کیلیے مبعوث کیا 
الله تعالی نے فرمایا کہ میں فرعون کی روح نکال لونگا مگر اسکے جسم کو قیامت تک لوگوں  کیلیے عبرت کی نشانی بنا دونگا.
 حضرت موسی علیہ السلام کی لشکر کیلیۓ الله تعالی نے سمندر میں راستہ نکال دیا جیسے ہی فرعون اور اسکی لشکر راستے سے گزرے کی سمندر کا پانی اپنے چپیٹ میں لے لیا اور فرعون غرق ہوگیا، آج بھی فرعون کی لاش پر نہ آگ ہی اثر کرتا ہے اور نہ پانی، یہ لاش ١٨٩٨ میں بحر احمر میں ملی تھی جس پر ڈاکٹر مارس بوکاۓ نے کئی سالوں تک ریسرچ کی 
تھی اور قرآن میں اسکا ذکر پڑھ کر متاثر ہوکر اسلام قبول کرلیا تھا 

فرعون رہتی دنیا تک کیلئے عبرت

فرعون رہتی دنیا تک کیلئے عبرت 


اور روزانہ فرعون کی لاش پر گوشت چڑھ جاتا ہے ، تعجب کی بات تو یہ ہے کہ ٣٥٠٠ سالوں تک سمندر میں رہنے کے باوجود اسکی لاش کو مچھلیاں بھی نہ کھا سکیں 
الله ہی ہر چیز پر قادر اور غیب کی باتوں کا علم رکھنے والا ہے
Previous
Next Post »

Pages