ایک بہت مالدار شخص تھا اسنے سمندر کی سیر و تفریح کیلیے ایک ناے بنوائی چھٹی کے دن اکیلا ہی ناے لیکر سمندر کیطرف روانہ ہوا ابھی بیچ سمندر میں ہی پہونچا تھا کہ سمندری طوفان آ گیا اور اسکا ناے سمندری طوفان اور بھنور میں پھنس کر تباہ اور تہس نہس ہو گیا مگر وہ مالدار آدمی لائف جیکٹ پہن کر سمندر میں چھلانگ لگا دیا کچھ ہی دیر میں طوفان رک گیا تیرتے تیرتے قریب سمندر کے ساحل یعنی ٹاپو پر جا پہونچا.
مگر وہ ٹاپو بلکل ویران پڑا تھا وہاں کوی چیز اور کوئی بھی انسان نظر نہ آرہا تھا فاقوں پر اسے اسی ٹاپو پر زندگی گزارنی پڑی جب بھوک برداشت نہ کرسکا تو درخت کے پتے توڑ توڑ کر کھاتا اور ٹاپو پر ہی پڑا رہتا اور سوچنے پر
.مجبور ہو جاتا کہ اپنی زنگی میں میں نے کبھی کسی کو تکلیف نہ دی کسی کو نہیں ستایا تو پھر میرے ساتھ ایسا کیوں ہوا
اسکی زندگی مایوس لگنے لگی
مجھے بچانے کا ضرور الله تعالی کا کوئی مقصد ہوگا اور الله تعالی ضرور مجھے اس مصیبت سے نجات دیگا رات ہونے والی تھی سوچا کہ ٹاپو کی ریت پر ویسے ہی پڑا رہتا ہوں ایک جھوپڑی بنا لوں پتہ نہیں کب تک مجھے یھاں رہنا پرے یا زندگی بھر مجھے یھاں رہنا پڑے پھر اسنے درخت کی ڈالیاں اور پتے توڑ توڑ کرچہوٹی سی جھوپڑی بنائی رات میں سونے کیلیے جھوپڑی تیار ہو چکی تھی کہ اتنے میں موسم بدلا بجلیاں تیز تیز کڑکنے لگیں تبھی ایک بجلی اسکی جھوپڑی پر آ گری جس سے اسکی جھوپڑی جل کر راکھ ہوگئی دیکھ کر بیچارہ پریشان ہو گیا اپنے چہرے کو آسمان کی طرف اٹھایا رب زوالجلال سے فریاد کرنی شروع کی کہ رب یہ تیرا کیسا انصاف ہے میں نے ایک جھوپڑی بنائی کہ رات میں آرام کرونگا مگر تونے اسے بھی جلا ڈالا اے رب میں درخت کی پتیاں کھا کھا کر جیتا ہوں مجھے اپنی زندگی کی آخری سانس نظر آتی ہے اے الله اگر میری جھوپڑی جلانا تھا مجھے اتنی مصیبت میں ڈالنا تھا تو مجھے سمندری طوفان سے بچانے کی ضرورت کیا تھی
پھر وہ انسان مجبور ہوکر اپنے ہاتھ کو سر پر رکھ کر رو رہا تھا کہ اچانک ایک ناے پر دو لوگ سوار ہوکر اسی ٹاپو پر اسکے پاس پہونچے کہنے لگے کہ ہم نے جلتی جھوپڑی دیکھی تھی اور ہم نے سوچا کہ ضرور کوئی مصیبت میں پھنسا ہے ہم تمہیں بچانے آے ہیں آؤ ناے میں بیٹھ جاو
اس آدمی کی آنکھوں سے آنسو گرنے لگے اور الله سے معافی مانگی اور بولا اے رب مجھے کیا پتہ تھا کہ تونے مجھے بچانے کیلئے تونے میری جھوپڑی جلائی تھی یقینا تو ہمیشہ اپنے بندوں کا خیال رکھتا ہے اے الله تونے میرے صبر کا
امتحان لیا مگر میں فیل ہوگیا اے الله تو مجھے معاف کردے یقینا تو بڑا ہی کار ساز ہے .
امتحان لیا مگر میں فیل ہوگیا اے الله تو مجھے معاف کردے یقینا تو بڑا ہی کار ساز ہے .
دوستو! ہمارا پوسٹ آپکو کیسا لگا کومنٹ شیکشن میں ضرور لکھیں اپنے دوستوں کے پاس شیر کریں .
شکریہ والسلام
ConversionConversion EmoticonEmoticon