مرید اپنے پیر کے پاؤں دباتے ہوۓ بولا

ایک مرید اپنے پیر کے پاؤں دباتے ہوۓ بولا حضور ایک مسئلہ تھا پیر نے کہا پاؤں دباتے رہو 

اور مسئلہ بیان کرتے رہو

مرید نے تقریبا آدھا گھنٹہ پاؤں دباۓ اور اپنا مسئلہ سناتا رہا پیر کو نیند آ گئ..

جب پیر صاحب  کی آنکھ کھلی مرید مسئلہ سنا رہا تھا 



پیر صاحب نے کہا میری آنکھ لگ گئ تھی میں سن نہیں سکا اب میری آنکھ کھل گئ ہے سناؤ

مرید نے کہا کیا واقعی آپ نے میرا مسئلہ نہیں سنا ؟

پیر نے کہا بلکل نہیں سنا نیند آگئ تھی اب میری آنکھ کھلی ہے سناؤ

مرید بولا ۔۔ آنکھیں تو میری کھل گئ ہیں آج

جو پیر سوتے ہوۓ نہیں سن سکتا وہ مرنے کے بعد کیا سنے گا 

پیر کو غصہ آیا اور شور مچا دیا

 پکڑو اس گستاخ کو.

Previous
Next Post »

Pages