آج کے پوسٹ میں آپ سے بات کروں گا شہر مکہ کی دوستو آج کل یوٹیوب پر ایسی ویڈیوز اپلوڈ ہو چکی ہیں جس میں بتایا جا رہا ہے کہ شہر مکہ میں مکیشور مہادیو کا مندر تھا اور یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مہادیو کی عبادت اور عبادت کرتے تھے
نعوذ باللہ اور یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ حجر اسود ہندوؤں کا شیولنگ ہے جس کو مسلمان حج کے موقع پر اس کو پوجتے ہیں چومتے ہیں ہاتھ لگاتے ہیں اور آب زم زم ، زم زم کے پانی کو گنگا ندی سے تشبیہ دی جا رہی ہے اور یہ ویڈیو بنانے والے وہ ہندو بھائی بہن ہیں جو اسلام کو اچھی طرح سے جانکاری حاصل نہیں کر پائے اور ان کو اچھی طرح سے اسلام پڑھنا بھی نہیں آیا میں اس پوسٹ میں ان سب غلط فہمیوں کو دور کردیتا ہوں ناظرین اس طرح کی ویڈیو بنانے کی ضرورت اس لئے پڑی کہ آپ دیکھیں کتنی ساری ویڈیو یوٹیوب پہ بنی ہوئی ہیں جس میں اللہ کے گھر کو مکیشور مہادیو کا مندر اور حجر اسود کو شیولنگ سے تشبیہ دی جا رہی ہے تو کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ شہر مکہ میں کعبہ کے اندر 360 مورتیاں تھیں جسے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے کعبہ کے اندر سے باہر نکال دیں اس لیے مکہ مکیشور مہادیو کا مندر تھا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اسلام مذہب میں مکہ مکرمہ ایک مقدس مقام ہے جہاں دنیا کے ہر کونے سے مسلمان آکر اللہ کی عبادت کرتے ہیں جسے اللہ کے پیغمبر حضرت ابراہیم علیہ السلام اور انکے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کے ہاتھوں بنایا گیا تھا زمانہ گزرتا گیا اس گھر خانے کعبہ میں بھی جاھل اور کفر و شرک کرنے والے لوگوں نے مل کر ٣٦٠ مورتیاں رکھ دیں جنکی پوجا کرنے لگے مگر جب الله تعالی نے ہمارے نبی حضرت محمد صلی الله علیہ وسلم نبی بنا کر بھیجا تو ان ساری مورتیوں کو کھرچ کر کعبه کو گندگی سے پاک کیا کیونکہ الله کے علاوہ کسی اور کی یا مورتی پوجا حرام ہی نہی بلکہ بہت بڑا گناہ ہے اور یہ کعبہ مسلمانوں کا قبلہ ہے اور مسلمان اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہیں کرتا اس لیے دنیا کے سبھی مسلمان چاہے کہیں بھی ہوں نماز کے وقت اپنا منہ کعبہ کی طرف کرتے ہیں یہ مسلمانوں کا قبلہ ہے نہ کہ مکیشور اور مہادیو کا مندر اور دوسری بات کچھ ہندوؤں کا خیال ہے کہ کعبہ کے ایک کونے میں لگا ہوا کالا پتھر شیو لنگ ہے
ConversionConversion EmoticonEmoticon